ننھے میاں! بزرگ اور بیڑیاں

ننھے میاں کیساتھ چائے کا دور چل رہا تھا کہ اچانک ننھے میاں ایک بڑی دور
کی کوڑی لائے کہنے لگے صاحب تمہے پتا ہے یہ ہمارے بڑوں نے ہم پر بہت ظلم
کیا ہے۔
ہم تو یکدم بھڑک اٹھے یہ کیسے ہو سکتا ہے تم انکو غلط کیسے کہہ ہو سکتی
ہو آخر انہوں نے زندگی گزاری ہے اور تجربے کا کوئی نعم البدل نہیں-
ننھے میاں کہنے لگے بلکل ٹھیک کہا  کہ "انہوں نے دھپے وال چٹے" نہیں کیئے۔
اور اس ایک جملے کی آڑ میں ہم پر وہ، وہ باتیں مسلط کرنا چاہتے ہیں جو انکے
دور کی ہیں۔ اپنے دور کے متروک شدہ کلیات ہم پر آزما کر وہ محض خود کو
تسلی دینا چاہتے ہیں کہ ہم نے دنیا ٹھیک سے گزاری ہے۔
وہ نئی سوچوں اور باتوں سے اسلئے انکار کرتے ہیں کہ یوں انہیں اس بات کے
غلط ہونے کا خدشہ لاحق جسکے سائے تلے وہ ساری عمر  گزارتے چلے آئے
ہیں،یوں انہیں اپنی غلطی کا احساس کرنے ہوگا جس سے وہ کتراتے ہیں اور
چاہتے ہیں کہ ہم بھی انکی غلط سوچوں کو جاری رکھیں تاکہ انکے دل کو تسلی
بہم ملتی رہے۔
وقت آگے گزرگیا اور گزرتا چلا گیا ہے اور ہم ابھی بھی انہیں روائج اور
ریتوں میں جکڑے ہوئے ہیں۔جب تلک انکو نہیں توڑیں گے آگے بڑھنا ممکن نہیں۔
عرض کی تو کیا یہ یونہی ممکن ہے کہ انکے سچ کو جھٹلایا جائے؟؟
کہنے لگے صاحب دیکھو کسی گھر میں جب چراغاں کرنے کا ارادہ ہو تو پہلے اس
بات کا ادراک کا لازم کہ گھر میں اندھیرا ہے۔پھر اس بات پر توجہ دینی
ہوگی اچھا اندھیرا ہے تو کیوں ہے، جب ان چیزوں کا علم ہو جائے تو تب ہی
اسمیں چراغاں ممکن ہے۔
یونہی یہ معاملہ ہے جب تلک انہی ریت اور رسموں کی پیروی کروگے آگے بڑھنا
ممکن نہیں کیونکہ یہ جگہ جگہ آپکے پاؤں کی بیڑیاں بن کر آئے گی کبھی
خاندان کے نام پر تو کبھی معاشرت کے نام پر۔
        جب تلک ان بیڑیوں کو پہنے رہوگے آگے بڑھنے میں تکلیف ہوگی ان بیڑیوں کو
توڑ کر ہی آگے بڑھنا ہے آج نہیں تو کل انکو توڑنا تو لازم ہے بس جتنی دیر
کرتے جاؤ گے اتنی ہی تکلیف زیادہ ہوگی۔
اتنے میں ننھے میاں کی چائے ختم ہو گئی کہنے لگے ٹھہرو ایک چائے کا کپ
اور منگوا کر پھر بات کرتے ہیں عرض کی نہیں صاحب آجکل کے لئے اتنا ہی
کافی باقی پھرکبھی اور یہ کہہ کر ہم یہ جا وہ جا آخر انکی باتیں ہمارے  نازک
ذہن پر ہتھوڑے کی طرح برس رہی تھیں اور ہم کہاں انکو اس دماغ داغدار میں
جگہ دینے کے قائل تھے۔ یہ ننھا تو ایویں ہی ادھر اُدھر کی ہانکتا رہتا ہے
بھلا بزرگ بھی غلط ہو سکتے ہیں ہم انکو کیسے جھٹلا سکتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔
تبصرہ کرنے کے لیئے شکریہ۔